❌ یوٹیوب کی کمائی ❌ حلال یا حرام

❌ یوٹیوب کی کمائی ❌
❗جانیے❗
کیا یوٹیوب کی کمائی حرام ہے؟؟ اگر حرام ہے تو حلال زرائع کونسے ہیں؟

📝تحریر: شیر سلفی (آن لائن ٹرینر- بلاگر- گرافک ڈیزائنر- موشن گرافکس – ویب ڈیویلپر)

میں نے اپنا موقف ثابت کرنے کے لیے ویڈیو بنا دی ہے آپ مضمون بھی پورا پڑھیں اور ویڈیو بھی دیکھ لیں۔

اس تحریر کی ضرورت:

اس کے لکھنے کی ضرورت اس لیے محسوس کی کیونکہ آج کل اکثر لوگ یوٹیوب سے کما رہے ہیں اور جو نہیں کما رہے وہ بھی اس چکر اور کوشش میں ہیں کہ ہم یوٹیوب سے کیسے کمائیں؟

اکثر علماء اور مفتیان اس حقیقت سے بے خبر ہیں کہ اس سے کمائی کیسے کی جاتی ہے اور سائل (سوال کرنے والے) کے سوال کرنے پر اسے جائز کہہ دیتے ہیں، جبکہ اس مسئلے میں تفصیل ہے، جو کہ میں نیچے ذکر کر رہا ہوں، لہذا آج کل اسلامی ویڈیوز اور اسلامی چینلز نے بھی یوٹیوب اشتہارات سے کمانا شروع کر دیا ہے، اور لوگ حرام حلال کا فرق کیے بغیر ایسا کر رہے ہیں لہذا ضرورت محسوس ہوئی کہ یہ تحریر لکھی جائے تاکہ مسئلے کی وضاحت ہو،

❓ یوٹیوب سے لوگ کیسے کما رہے ہیں، مشہور طریقے کونسے ہیں؟

یوٹیوب سے کمائی کے پانچ مشہور طریقے ہیں،
👈 1: یوٹیوب پارٹنر پروگرام (Youtube Monetization)
اس میں آپ یوٹیوب کو اپنی ویڈیوز پر اشتہار لگانے کی اجازت دیتے ہیں پھر وہ ہر طرح کے اشتہارات لوگوں کو دکھاتا ہے۔ یہ سب سے مشہور طریقہ ہے آج کل اکثر لوگ اسی سے کماتے ہیں
⚠️ اور اس طریقے سے کمائی یا تو مکمل حرام ہے یا حرام کے شبے سے کسی صورت خالی نہیں۔
تفصیل نیچے آرہی ہے۔

👈 2: ایفیلی ایٹ مارکیٹنگ (Affialiate Marketing)
اس میں آپ ویڈیو بنا کر اس کے نیچے کسی کمپنی یا کسی بھی چیز (مثلا ٹکٹوں کی ویب سائٹ وغیرہ)کا لنک دیتے ہیں جس پر لوگ کلک کرکے وہاں خریداری کرتے ہیں تو آپ کو وہ ٹکٹوں والی ویب سائٹ کمیشن دیتی ہے۔
⚠️یہ طریقہ کچھ شرائط کے ساتھ حلال ہے۔

👈 3: ویڈیو میں برینڈ مارکیٹنگ
اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے ویڈیو بنائی اور اس کے شروع میں کسی موبائیل کا اشتہار خود لگایا، یعنی موبائیل کی تصویر دے دی، یا اس کے بارے میں خود ویڈیو میں بول دیا کہ میں نے موبائیل یا لیپ ٹاپ وغیرہ اس دکان سے لیا ہے، آپ بھی یہاں سے خرید سکتے ہیں، یعنی کسی برینڈ کی آپ مارکیٹنگ کرتے ہیں،
⚠️ یہ طریقہ بھی کچھ شرائط کے ساتھ حلال ہے۔

👈 4: یوٹیوب بزنس پروموشن
اس طریقے میں یہ ہوتا ہے کہ آپ یوٹیوب پر ویڈیوز وغیرہ بناکر اپلوڈ کرتے ہیں، اور اپنے کاروبار کی پروموشن (مشہوری) کرتے ہیں، جیسے ایک آدمی کی موٹر سائیکل ریپیرنگ ورکشاپ ہے وہ ویڈیوز بنا کر لوگوں کو اچھے سپیئر پارٹس اور چھوٹی موٹی چیزیں خود ٹھیک کرنے کا طریقہ بتاتا ہے، اس طرح وہ اپنا کاروبار مشہور کرتا ہے تاکہ لوگ اس سے رابطہ کریں، اور اس کے گاہک زیادہ ہوں۔
⚠️یہ طریقہ بھی کچھ شرائط کے ساتھ حلال ہے۔

👈 5: یوٹیوب فین فنڈنگ
اس طریقے میں یہ ہوتا ہے کہ جب آپ یوٹیوب چینل پر خوب محنت کرتے ہیں اور آپ کی ویڈیوز دیکھنے والے لاکھوں میں ہو جاتے ہیں آپ ان کو کوئی کورس وغیرہ یا کچھ بھی سکھاتے ہیں تو آپ یوٹیوب میں ایک آپشن فین فنڈنگ کا استعمال کر سکتے ہیں، جس میں آپ کے فین آپ کو کچھ عطیات یا فنڈنگ آن لائن دیتے ہیں تاکہ آپ اسی طرح محنت کرتے رہیں، اور آپ کے دیکھنے والے آپ کے کام سے فائدہ اٹھاتے رہیں،
⚠️یہ طریقہ بھی کچھ شرائط کے ساتھ حلال ہے۔

❓ یوٹیوب سے کمائی کا پہلا طریقہ (یوٹیوب پارٹنر پروگرام) حرام کیسے ہے؟
اس کی وضاحت کرنے سے پہلے میں کچھ ناموں کا مفہوم بیان کر دوں، کہ اس کا کیا مطلب ہے پھر آگے اس پر بات کرتے ہیں،

ایڈورٹائزر (Advertiser):
اس سے مراد وہ شخص یا کمپنی ہے جو یوٹیوب کو پیسے دیتی ہے کہ میری کمپنی کا اشتہار اپنی ویڈیوز پر چلاو، مثلا سیمسنگ موبائیل یا کاسمیٹکس کی کسی کمپنی نے یوٹیوب کو پیسے دئیے کہ ہمارے اشتہار چلاو،

پبلشر یا کانٹنٹ کریٹر (Publisher or Content Creator)
یہ وہ شخص ہے جو یوٹیوب پر چینل بنا کر ویڈیوز بناتا ہے اور اپلوڈ کرکے پیسے کماتا ہے۔ اور یوٹیوب کی طرف سے دئیے گئے اشتہار اپنی ویڈیو پر لگا دیتا ہے،

یوزرز یا ویورز (Users or Viewers)
یہ میں اور آپ عام عوام لوگ ہیں جو ان ویڈیوز کو رات دن دیکھتے ہیں،

❓ اب آتے ہیں کہ یوٹیوب یہ اشتہار کیسے لیتا اور کیسے لگاتا ہے اور اس میں کیا خرابیاں ہیں،

مثال سے وضاحت:
ایک موبائیل کمپنی سیمسنگ نے یوٹیوب کو 1 لاکھ روپے دیا کہ میرا یہ موبائیل کا اشتہار اپنے مختلف یوٹیوب پبلشرز (یعنی جس کا یوٹیوب چینل ہے)) کو دو، مثلا گلیکسی S9 موبائیل کا اشتہار۔

اسی طرح شراب کی کمپنیوں نے بھی دئیے کاسمیٹکس، فیشن انڈسٹری اور بنکوں نے بھی اشتہار دئیے وغیرہ وغیرہ
یوٹیوب پر جو پبلشر (یعنی جس کا یوٹیوب چینل ہے) اشتہار لگانے کا آپشن آن کر دیتے ہیں، تو ان کی ویڈیوز پر روزانہ طرح طرح کے اشتہار لوگوں کو دکھائی دیتے ہیں، سیمسنگ موبائیل کے بھی فیشن کے بھی، جوئے کے بھی، شراب کے بھی، فیشن انڈسٹری کے اشتہار جس میں خواتین کی تصویریں، موسیقی، فیشن شوز، فلموں، ڈراموں، سافٹ وئیرز وغیرہ سب دکھائی دیتے ہیں،

اب ہم گھر بیٹھے لوگ جب ویڈیو دیکھتے ہیں تو گوگل (جو یوٹیوب کا مالک ہے) نے ایک نظام بنایا ہے جسے اس شخص متعلقہ یا پسندیدہ اشتہار (interest based ads) کہتے ہیں، اس میں یہ ہوتا ہے کہ کوئی آدمی اگر ڈاکٹر ہے، اور وہ روزانہ نیٹ پر کبھی دوائی سرچ کرتا ہے، کبھی کوئی میڈیکل کی مشین کے بارے میں، تو گوگل اس کا ڈیٹا اور سرچ ہسٹری نوٹ کرتا ہے۔ اور اس کے مطابق جب بھی ڈاکٹر آپ کی ویڈیو دیکھے گا تو یوٹیوب اسے وہ فارمیسی والے اور ڈاکٹری سے متعلق اشتہار دکھائے گا، (لیکن آج کل بے حیائی عام ہے تو اس فارمیسی کے اشتہار پر بھی عورتوں کی تصویریں موسیقی سب کچھ ہوتا ہے)

لیکن یاد رہے یہ لازمی نہیں، بعض دفعہ ڈاکٹر کو ٹک ٹاک ، فلموں، گانوں، سودی بنک ہر چیز کا اشتہار نظر آتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ گوگل صرف سرچ ہسٹری نہیں دیکھتا بلکہ آپ کا اردگرد کا ماحول، اس علاقے میں آج کل کیا چل رہا ہے، یا کسی تہوار ویلنٹائن ڈے وغیرہ کو بھی دیکھتا ہے اس مناسبت سے آپ کو اشتہار دکھائے گا، یا وہی ڈاکٹر انٹرنیٹ پر فلمیں وغیرہ دیکھتا ہے تو اسے انہی چیزوں کے متعلق اشتہار بتائے گا،

اب سوال یہ ہے کہ گوگل ایسے کیوں کرتا ہے کہ ہر شخص کو جو گھر بیٹھا ویڈیو دیکھ رہا ہے اسے اس کے مطابق اشتہار دکھاتا ہے تو یہ اس لیے کہ گوگل اپنے ایڈورٹائزر (مثلاً سیمسنگ کمپنی جس نے گوگل کو اشتہار لگانے کے لیے دیا ہے) کا خیال رکھتا ہے کہ اس کا پیسہ صحیح جگہ لگے اور اس کمپنی کو گاہک ملے، ورنہ وہ کمپنی گوگل کو اشتہار نہیں دے گی،

اب ایک سونا یوریا کھاد یا پودوں کو کیڑوں سے بچانے کی دوائی کا اشتہار اگر کسی انجینئر یا سکول کے استاد کو دکھایا جائے تو کیا فائدہ؟؟
وہ یہ دوائی نہیں لے گا، تو کھاد والی کمپنی یا پودوں کی دوائی والی کمپنی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا،
اس لیے گوگل اشتہار ہر شخص کو اس کے علاقے، ماحول، اس کی انٹرنیٹ سرچ ہسٹری (یعنی جو کچھ آپ روزانہ انٹرنیٹ پر لکھتے ہیں) کے مطابق دکھاتا ہے۔

اس لیے جب ہم یوٹیوب پارٹنر پروگرام سے اشتہار لگا کر پیسہ کماتے ہیں تو اس کا شبہ اور شک پڑ جاتا ہے کہ لوگوں کو کیسے اشتہار نظر آئے اور انہوں نے اس پر کلک کرکے کیا دیکھا اور خریدا، اس لیے یہ حرام کے زمرے میں آئے گا، اور اس سے بچنا چاہیے،

کیونکہ یہ گناہ میں تعاون ہے، اور قرآن میں اس سے منع کیا گیا ہے، اور کمائی مشکوک ہے،
اس کے علاوہ حدیث میں ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: “لوگوں پر ایک وقت ایسا بھی آئے گا کہ آدمی اس بات کی پروا نہیں کرے گا، جو مال اس کے ہاتھ آیا وہ حلال ہے یا حرام۔” (صحیح البخاری،البیوع:2059)
دوسری حدیث میں ہے کہ
جو گوشت بھی حرام سے پروان چڑھے گا (ترقی کرے گا) آگ ہی اس کی زیادہ حقدار ہے (ترمذی، مسند احمد)

اسی طرح موبائیل ایپس جو بنائی جاتی ہیں اس میں بھی گوگل ایڈ موب(Admob) گوگل کی ایک سروس ہے موبائیل ایپ پر اشتہار لگانے کی، اس میں بھی وہی اوپر جو حرام طریقہ بیان کیا گیا ہے، اسی طریقے سے لوگوں کو اشتہار دکھائے جاتے ہیں، آپ قرآن کی تلاوت کر رہے ہونگے اوپر سے بے ہودہ قسم کا اشتہار آ جاتا ہے، جس نے یہ ایپ بنائی ہو وہ سوچتا ہے کہ ثواب کما رہا ہوں حالانکہ وہ الٹا گناہ کما رہا ہے، اور حرام کی کمائی کھا رہا ہے۔

✅ میں آپ لوگوں کو منع نہیں کروں گا کہ یوٹیوب سے نہ کمائیں، کمائیں ضرور لیکن باقی چار متبادل طریقے بتائیں ہیں محنت کریں اپنے چینل کو مشہور کریں اور اس سے حلال طریقے سے کمائیں،

❗ اب باقی چار طریقے جو بتائیں ہیں جن کو کچھ شرائط کے ساتھ حلال کیا جا سکتا ہے
ان میں آپ نے ان شرطوں کا خیال رکھنا ہے کہ

⚠️ 1: آپ کسی حرام کام یا حرام چیز کی دعوت نہ دیتے ہوں، اور نہ حرام چیز بیچتے ہوں، جیسے شراب، گٹار، میوزک باجے، موسیقی نہ ہو۔ وغیرہ
⚠️ 2: اس لنک یا اشتہار میں خواتین کے تصویریں اور موسیقی نہ ہو،
⚠️ 3: جس چیز کا لنک آپ ویڈیو میں دیتے ہوں وہ چیز حلال ہو، اور اس میں کوئی غیر شرعی کام نہ ہوں،
⚠️ 4: آپ کی بیچی گئی چیز یا جو بات آپ کہہ رہے ہوں، اس میں کوئی دھوکہ، فراڈ نہ ہو، مثلا آپ نے ویڈیو میں کہہ دیا کہ یہ موبائیل بہت اچھا ہے اس کی بیٹری بہت دیر تک چلتی ہے، لیکن وہ حقیقت میں ایسا نہ ہو، یا یہ ہوٹل بہت اچھا ہے اس کی سروس اچھی ہے آپ یہاں آ سکتے ہیں لیکن حقیقت ایسی نہ ہو اور آپ دھوکہ دے رہے ہوں یا جھوٹ بول رہے ہوں۔

❗ ایک اعتراض
ایک اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ گوگل اکاونٹ میں سیٹنگ ہوتی ہے کہ آپ کو کونسے اشتہار لگانے اور کونسے نہیں لگانے چاہیئں، تو اس کا جواب یہ ہے کہ وہ سیٹنگ ایسی نہیں ہوتی کہ آپ ایک ایک اشتہار کو چھان کر دیکھ لیں کہ مثلا یہ چائے کا اشتہار ہے، اس میں کوئی موسیقی یا عورتوں کی تصویریں نہیں ہیں، تو آپ لگا لیں،

نہیں بلکہ اس میں صرف کیٹگری کے حساب سے آپ سیٹنگ کر سکتے ہیں جیسے جوئے، شراب، وغیرہ کے اشتہار نہ دکھاو، تو وہ اس کیٹگری کے اشتہار نہیں دکھائے گا، آپ اسے کہتے ہیں کہ تعلیم، دوائیوں ، بچوں کی پروڈکٹس کے اشتہار دکھاو تو ان میں بھی حرام اور غیر شرعی کام ہوتے ہیں۔ جیسے بچے کے دودھ کا اشتہار جس میں بے پردہ عورتیں اور موسیقی ہوتی ہے، بلکہ بعض دفعہ تو ماں بچے کو دودھ دیتی بھی نظر آتی ہے۔ یا تعلیمی اشتہار بھی اب بیہودہ چیزوں سے پاک نہیں ہوتے۔ اسی طرح باقی چیزیں بھی سمجھ لیں،،

ہاں اگر مستقبل میں یوٹیوب نے ایسی پالیسی بنا دی کہ آپ ایک ایک اشتہار کو خود چن کر اسے کہیں کہ یہ اشتہار مثلا فلاں شربت کا ہے، یہ لگاو اس میں نہ کوئی موسیقی ہے نا کوئی عورت کی تصویر تو پھر تو ٹھیک ہے لیکن ایسا ممکن نظر نہیں آتا،

میں نے اوپر جو حرام اور حلال طریقے بتائے ہیں یہی گوگل ایڈسینس پروگرام میں بھی ہوتا ہے جو آپ اپنی ویب سائٹ یا بلاگ بنا کر اس میں اشتہار لگاتے ہیں وہاں بھی آپ پہلے والے طریقہ جو حرام اور مشکوک ہے یعنی ایڈسینس اشتہارات سے بچیں جبکہ باقی حلال طریقے آپ شرائط کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں،

نیچے ویڈیو لنک آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح یوٹیوب پارٹنر پروگرام سے کمائی حرام اور مشکوک ہے، جو میں نے ایک ویڈیو سے ثابت کیا ہے۔

Comments are disabled.